نبی کریمﷺ نےفرمایا: کھانےکوپھونک سےٹھنڈا نہ کرو کیونکہ ۔ زمین پر ایڑیاں مار کر نہ چلو کیونکہ ۔ ۔

خوراک تہذیب کا تیسرا بڑا عنصر ہوتی ہے۔ ہمارے نبی کریمﷺ کے بہترین زندگی چالیس اُصولوں میں سے سات اُصول صرف کھانے سے متعلق ہیں۔ ان اُصولوں میں سے کچھ پر بات کریں گے۔ آپﷺ نے فرمایا گرم کھانےپرپھونک سے ٹھنڈا نہ کرو پنکھا استعمال کیا کرو۔ ہم جب گرمکھانے کو پھونک مارتے ہیں تو ہمارے منہ کے بیکٹریا کھانے کو زہریلا بنا دیتے ہیں ۔ فرمایا کھاتے ہوئےکھانے کو سونگھا نہ کرو۔ کھانے کو سونگھنا بد تہذیبی بھی ہوتی ہے اور اس کی خوشبو ناک کے اندر موجود سونگھنے کے خلیوں اور پھیپھڑوں کی دیواروں کو بھی زخمی کردیتی ہے۔ ہمیں

چھینک بھی آسکتی ہے اور یہ سارے کھانے کو بربادکرسکتی ہے۔ اپنے کھانے پر اُداس نہ ہوا کرو۔ ہم عموماً کھانے کی مقدار کوالٹی پر اُداس ہوجاتے ہیں ہم ہمیشہ کھانے کھاتے وقت دوسروں کی پلیٹ کی طرف دیکھتے ہیں یہ عادت ہمارے اندر ناشکری پیدا کرے گی۔ فرمایا منہ بھر کر نہ کھاؤ ہمارا منہ خوراک کے ہاضمے کا آدھا کام کرتا ہے۔ باقی معدہ سرانجام دیتا ہے ہم جب منہ بھر لیتے ہیں زبان اور دانتوں کو اپنا کام کرنے کیلئے جگہ نہیں ملتی۔ ہم جلدی

جلدی نگلنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ معدہ یہ ذمہداری قبول نہیں کرپاتا اور ہم بدہضمی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ہمارے پیارے حبیبﷺ ہمیشہچھوٹا لقمہ لیتے تھے۔ آدھامعدہ بھرنے کے بعد ہاتھ کھینچ لیتے تھے۔ آپﷺ پوری زندگی صحت مند رہے۔ آپﷺ کے صحابہ کرام نے بھی یہ عادت اپنا لی۔ چنانچہ مدینہ کے طبیب بے روزگارہوگئےاورکھجوروں کی تجارت کرنے لگے۔ فرمایا اندھیرے میں مت کھاؤ۔اندھیرے میں کھانا کھانے سے کھانے میں کیڑے مکوڑے ملنے کاخدشہ

ہوتا ہے۔ دوسرا روشنی کا کھانے کیساتھ گہرا تعلق ہوتا ہے۔ ہمیں روشنی میں کھایا ہوا کھانا زیادہ انرجی دیتا ہے۔ آپﷺ نے فرمایا چلتے ہوئے بار بار پیچھے مڑ کر نہ دیکھو۔ بار بار پیچھے مڑ کر دیکھنا ایک نفسیاتی بیماری ہے یہ بیماری خوف زدہ ڈرے اور سہمے ہوئے لوگوں میں کامن ہے۔ ہم جب چلتے ہوئے پیچھے مڑ کر دیکھتے ہیں تو ہم اس بیماری کا شکا ر ہوتے چلے جاتے ہیں۔ پیچھے مڑ کر دیکھنے سے ہماری توجہ بھی بڑھ جاتا ایکسیڈ نٹ کا خطرہ بھی پید ا ہوجاتا ہے۔ ہماری رفتار آدھی رہ جاتی ہے۔ ہم بلاوجہ

دوسرے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ بھی کرلیتے ہیں فرمایا ایڑیاں مار کر نہ چلو ایڑیاں مار کر چلنے کے دوران تکبر کی نشانی ہے اور تکبر مسلمانوں کو شوبھا نہیں دیتا. ہمارے پاؤں کا ہمارے دماغ کیساتھ گہرا تعلق ہوتا ہےایڑھیاں مارنے سے ہمارے دماغ کی چولیں ہل جاتی ہیں اوردماغ سے کمزور ہوجاتے ہیں۔ فرمایا کسی کے بارے میں جھوٹ نہ بولو ہم اگر صرف جھوٹ بند کردیں تو معاشرہہربرائیوں سے پاک وصاف ہوجاتا ہے۔ جھوٹ کے بعد غلط فہمی معاشرے کی سب سے بڑی برائی ہے ہم جب گفتگو میں

واضح نہیں ہوتے تو غلط فہمیاں پیدا ہوتی ہے جو کہ معاشرتی بگاڑ کا باعث ہوتی ہے جب بھی بولیں بلند واضح اور صاف بولیں۔ آپﷺ نے فرمایااکیلے سفر نہ کیا کرو اکیلا آدمی خوفزدہ بھی رہتا ہے پریشان بھی ہوجاتا اور عموماً حادثوں کا شکار بھی ہوجاتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا سفر کے دوران اکیلے آدمی زیادہ لُٹتے ہیں زیادہ جلد ی بیمار ہوتے ہیں اور غلط فیصلے کرتے ہیں چنانچہ جب بھی سفر کریں ایک یا دو لوگوں کیساتھ سفر کریں.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*